تعمیر کعبہ میں شرکت اور حجر اسود کی تنصیب Participation in the construction of the Kaaba and the installation of the Black Stone امام بیہقی رحمہ اللہ کی روایت ہے کہ اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو وحی فرمائی کہ زمین میں میرے لئے ایک گھر بناؤ ۔انہیں کچھ پریشانی محسوس ہوئی تو اللہ تعالی نے ان پر " سکینت " نازل کی جو تیز ہوا کی شکل میں تھی اور اس کا ایک سر تھا۔ وہ ہوا بیت اللہ کی جگہ آئی اور وہاں سانپ کے مانند کنڈلی مار کر بیٹھ گئی۔ It is narrated on the authority of Imam Bayhaqi (may Allaah have mercy on him) that Allaah revealed to Ibraaheem (peace and blessings of Allaah be upon him) to build a house for me in the land. And it had a head. The wind came to the place of Baitullah and sat there like a snake . پس حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بیت اللہ کی تعمیر شروع کر دی۔ وہ ہر روز ایک رَدِّا بناتے تھے ۔جب تعمیراتی کام حجراسود والی جگہ تک پہنچ گیا تو انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایا : " کوئی پھتر ڈھونڈ کر لاؤ " ۔ اسماعیل پتھر تلاش ...
)Marriage to Hazrat Khadija (may Allah be pleased with her)حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ سے شادی (سیرت نبوی
حضرت خدیجہؓ سے شادی ۔۔۔۔۔۔۔ Marriage to Hazrat Khadija حضرت خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبدالعزیٰ بن قصی بن کلاب نہایت شریف النفیس اور والنظر خاتون تھیں۔نسب کے لحاظ سے بلند شان و شرف میں عظیم اور دولت وثروت میں بہت ممتاز تھیں ۔ ان کی قوم کے لوگ ان سے شادی کو ترستے تھے۔ وہ لوگوں کو اپنا تجارتی مال دے کر روانہ کر دی تھیں۔اور انہیں منافع میں شریک کرتی تھیں۔ Hazrat Khadijah bint Khuwail bin Asad bin Abdul Aziz bin Qusay bin Qalab was a very noble and outspoken woman. His people longed to marry him. She sent people away with her merchandise and shared in the profits. جب انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امانت و دیانت اور صدق و صفا کی اطلاعات ملیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عدیم النظیر اخلاق و آداب کا حال معلوم ہوا تو انہوں نے آپ کو پیغام بھیجا اور شام کی طرف تجارتی مال لے جانے کی پیشکش کی اور وعدہ کیا کہ آپ کو دوسرے تاجروں کے مقابلے میں زیادہ حصہ دیا جائے گا۔ صلی اللہ علیہ وسلم راضی ہوگئے اور ان کے غلامی میسرہ کو ہمراہ لے کر شام کی تجارتی سفر پر تشریف لے گئے ۔ میسرہ نے رسو...